امیدِ بہار رکھ
امیدِ بہار رکھ

امیدِ بہار رکھ

امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی ✍️

:پارلیمانی انتخاب

ملک کے حالیہ اختتام پذیر طویل ترین پارلیمانی انتخاب کے ووٹوں کی گنتی کل ہے ، کل اس وقت تک بالکل صاف ہو جائے گا کہ ملک کا باگ ڈور کس کے ہاتھوں میں جائے گا ؟ یہ نتیجہ طے کرے گا کہ آئندہ ملک کس رخ پر ہوگا؟  اس معنی میں یہ پارلیمانی انتخاب  بہت اہم ہے؛ اس انتخاب میں عوام نے اپنا فیصلہ انڈیا اتحاد کے حق میں دیا ہے مگر ایکزٹ پول میں حکمران جماعت کی بھاری جیت دکھائی جا رہی ہے، حالانکہ حزب مخالف نے اسے بالکل نکار دیا ہے اور تین سو کے آس پاس سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا ہے ۔

:ایکزٹ پول

 ایکزٹ پول سے جہاں غیر جانبدار سیاسی مبصرین، آزاد صحافی اور زمینی سیاست سے جڑے افراد حیرت میں ہیں، وہیں عوام بھی مایوس ہیں؛ پورا ملک جانتا ہے کہ اس وقت میڈیا پورا کا پورا بکا ہوا ہے اور حکمراں جماعت کے اشاروں پر ناچتا ہے؛اس لئے اس ایکزٹ پول پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے اور اس سے مایوس ہونے کی بھی ضرورت نہیں ہے، بلکہ اللہ کی ذات سے اچھی امید رکھئے؛ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : اچھا گمان رکھنا حسن عبادت میں سے ہے (ابو داؤد) ۔

:اچھا گمان

اسی طرح ترمذی شریف میں ایک طویل حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی کہتا ہے، میں اپنے بندے کے حق میں میرے ساتھ گمان کے مطابق ہوتا ہوں؛ مطلب اگر وہ اللہ سے اچھا گمان رکھتا ہے تو اسے اچھائی حاصل ہوتی ہے اور اگر وہ اس کے علاوہ کچھ اور گمان رکھتا ہے تو اسے وہی کچھ ملتا ہے؛ چنانچہ مسند امام احمد میں ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالىٰ فرماتا ہے: میں اپنے بندے کے ساتھ اس کے گمان کے مطابق معاملہ کرتا ہوں، اگر وہ میرے متعلق خیر کا گمان کرتا ہے تو خیر کا معاملہ کرتا ہوں اور اگر شر کا گمان کرتا ہے تو شر کا معاملہ کرتا ہوں“۔  

:ہمارا یقین

سیاسی ماہرین حکومت کے چہل پہل سے اس بات کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ حکمراں جماعت اپنی جیت یقینی بنانے کے لیے ہر طرح کی غیر اخلاقی اور غیر جمہوری اقدام بھی کر سکتی ہے لیکن حزب مخالف کے قائدین بھی چوکنا ہیں اور اپنے طور پر صاف شفاف گنتی کے لئے جو کچھ کر سکتے ہیں، کر رہے ہیں؛ اس کے علاوہ ہم اہلِ ایمان ہیں، ہمارا یقین ہے کہ دنیا کی سازشیں ایک طرف لیکن رب العالمین کی تدبیر سب پر غالب آکر رہے گی، جیسا کہ قرآن میں ہے : اور کافروں نے مکر کیا اور اللہ تعالٰی نے بھی ( مکر ) خفیہ تدبیر کی اور اللہ تعالٰی سب خُفیہ تدبیر کر نے والوں سے بہترہے(سورہ آل عمران) ۔ 

:اچھی امید

 
پس اللہ رب العزت سے اچھی امید رکھتے ہوئے دعاء کریں کہ اللہ تعالیٰ ظالموں سے ملک اور عوام کی حفاظت فرمائے اور ایسے لوگوں کو حکمرانی عطاء فرمائے، جو عوام کے حق میں کام کرنے والے ہوں  ؛ اس کے باوجود اگر نتیجہ امید کے پرے آئے، پھر بھی قطعاً مایوس و ناامید نہیں ہونا ہے،اپنے جذبات کے اظہار میں اعتدال سے باہر نہیں ہونا ہے اور کوئی ایسی بات نہیں کرنی ہے یا کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا ہے، جس سے خود یا قوم کو نقصان اٹھانا پڑے؛ بلکہ ہمیں مکمل شرح صدر کے ساتھ اللہ کے فیصلے پر راضی رہنا ہے، کیونکہ یہی شیوۂ مومن ہے، اور ممکن ہے کہ ہمارے لئے اسی میں خیر ہو، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو بری جانو اور دراصل وہی تمہارے لئے بھلی ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو اچھی سمجھو ، حالانکہ وہ تمہارے لئے بری ہو حقیقی علم اللہ ہی کو ہے ، تم محض بے  خبر  ہو(سورہ بقرہ) ۔

 

https://alamir.in/paani-pilana-azeem-khidmaat-e-khalq/

http://قربانی کے احکام قرآن و سنت کی روشنی میں https://hamaritahzeeb.com/archives/1130

One thought on “امیدِ بہار رکھ”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »