عقل مندى اور راحت و سكون امام ابن حزم قرطبی رحمۃ اللہ علىہ (٣٨٤-٤٥٦) پانچویں صدی ہجری کے عالمِ اسلام کے نامور عالم، فقىہ، حافظ حدىث اور محقق گزرے ہیں، آپ کی کتاب “كتاب مداواة النفوس”(یہ كتاب الأخلاق والسير كے نام سے بھى مشہور ہے) کا اردو ترجمہ “تزکئہ نفس” کے نام سے کیا گیا ہے، تزکیہ پر یہ ایک زبردست کتاب ہے، جسے اہلِ علم کو ضرور پڑھنا چاہئے، اسی کتاب سے یہ اقتباس پیش خدمت ہے ۔۔۔امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی ٭ عقل مندى اور راحت و سكون كا واحد ذرىعہ ىہ ہے كہ لوگوں كى باتوں كى…
-
-
زندگی موبائل کے بغیر امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی✍️ حادثے مکافات عمل یا آزمائش حادثے یا تو مکافات عمل ہوتے ہیں یا آزمائش، لیکن بہر صورت مومن کے لیے رحمت ہوتے ہیں؛ میرے ساتھ بھی پانچ روز قبل ایک حادثہ پیش آیا، میرے برادر نسبتی دہلی آئے ہوئے تھے اور انہیں مینا بازار جامع مسجد پر کچھ خریداری کرنی تھی؛ ہفتہ کا دن تھا، دوپہر کے چار بج رہے تھے، ہم اہل و عیال مینا بازار گئے، خریداری کرنے لگے، ایک دوکان پرسامان کی قیمت کی ادائیگی کے لیے موبائل نکالنا چاہا اور جیب میں ہاتھ ڈالا تو موبائل نہیں تھا،…
-
الیکٹرول بانڈز اور سپریم کورٹ کا فیصلہ امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی الیکٹرول بانڈز بہت سے احباب نے دریافت کیا کہ یہ الیکٹرول بانڈز کیا ہے؟ اور اس کے خلاف سپریم کورٹ کا کیا فیصلہ آیا ہے؟ تو آئیے الیکٹرول بانڈ اور سپریم کورٹ کے فیصلہ کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں؛ الیکٹرول بانڈ (انتخابی وابستگی) ایک بینکنگ مالیاتی نظام ہے، جو سیاسی جماعتوں کو فنڈ فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے؛ آپ اسے آسان لفظوں میں یوں سمجھیں کہ سیاسی جماعتیں ، کارپوریٹ گھرانے سے موٹی رقم انتخاب کے وقت لیتی ہیں؛پہلے ڈائریکٹ ان سے لے لیا کرتی…
-
تھوک چاٹنا یعنی ۔۔۔ امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی :تھوک چاٹنا مکتب میں جب ہم لوگ پڑھتے تھے تو ہماری غلطیوں پر ہمیں مختلف سزائیں دی جاتی تھیں؛ مثلاً کان مڑوڑنا، اوٹھک بیٹھک کرانا، مرغا بنانا، کرسی بنانا،چیونٹی کاٹا جانا اور ہاتھ پر تھوک ڈال کر چٹوانا وغیرہ، اس میں بھی کبھی ایسا ہوتا تھا کہ خود کا تھوک اپنے ہاتھ پر پھینک کر چاٹنا ہوتا تھا اور کبھی دوسرے سے تھوک ہمارے ہاتھوں پر ڈلوایا جاتا اور اسے ہمیں چاٹنا پڑتا تھا ؛ تھوک چاٹنے کی سزا سب سے سخت ہوتی تھی لیکن یہ سزا آخری درجہ کا ہوتا تھا…
-
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ کٹھن ہے راہ گزر ،تھوڑی دور ساتھ چلو۔۔۔ امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی :ہماری قیادت گزشہ جمعرات کو گیانواپی مسجد اور دیگر مسلم مسائل کے سلسلے میں ہمارے صفِ اول کے قائدین نے میٹنگ کی، میٹنگ جمعیت علماء ہند کے مرکزی دفتر مسجد عبد النبی آئ ٹی او دہلی میں ہوئ، میٹنگ کو پورے طور پر خفیہ رکھا گیا، کیا باتیں ہوئیں؟ کیا لائحہ عمل طے کیا گیا؟ اور مستقبل میں کس طرح کے اقدامات کئے جائیں گے؟ سب خفیہ رکھا گیا؛ دوسرے روز جمعیت ہی میں پریس کانفرنس رکھا گیا، پریس کانفرنس میں ہماری قیادت نے…
-
پریس کلب آف انڈیا کا متعصبانہ رویہ امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی :پریس کلب پریس کلب آف انڈیا کا قیام 20 دسمبر 1957ء کو عمل میں آیا، اس کا دفتر نئی دہلی کے مرکز میں واقع ہے اور یہ شہر کے اہم ثقافتی اور سماجی مراکز میں سے ایک ہے؛ ملک و بیرون ملک کے بیالیس سو زائد صحافی حضرات اس کے ممبران ہیں اور اس کے موجودہ صدر گوتم لہری صاحب ہیں؛ اس کے قیام کا مقصد ہے، آزاد صحافت کو فروغ دینا اور اس کا تحفظ، صحافتی اخلاقیات کا تحفظ، ملکی اور غیر ملکی صحافیوں کا نیٹ ورکنگ، پریس…
-
شرم تم کو مگر نہیں آتی امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی :حیاء عنوان میں غالب مرحوم کے شعر کا ٹکڑا ہے، پورا شعر یوں ہے….ع کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالبؔ شرم تم کو مگر نہیں آتی حیا ایک ایسی اخلاقی صفت ہے جو انسان کو برائی سے روکتی ہے اور نیکی کی طرف راغب کرتی ہے؛ اخلاقِ رذیلہ سے بچاتی ہے اور اخلاق ِ حمیدہ کا عادی بناتی ہے اور یہ ایک ایسی قیمتی چیز ہے جو انسان کو عزت و وقار عطا کرتی ہے جبکہ بے حیائی انسان کو برائیوں کی طرف لے جاتی ہے؛ جس انسان میں…
-
خود کو بدلیں،حالات خود بدل جائیں گے امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی✍️ :ہماری بے بسی اس وقت رات کے ساڑھے گیارہ بج رہے ہیں اور نیند آنکھوں سے کوسوں دور ہے؛ وجہ دلی بے چینی، احساسِ افسردگی اور مستقبل کے حوالے سے امیدیں اور اندیشے؛ اوپر سے بت کے پرستاروں کا پٹاخوں کے شور سے ہنگامہ آرائی؛ یقین مانیں کہ دن بھر مشرکین کے گاجے باجے، مذہبی نعرے اور اب کچھ گھنٹے قبل سے پٹاخے کے ذریعے چِڑھانے کی کوشش سے جو دلی صدمہ ہو رہا ہے، وہ بیان سے باہر ہے؛ ایک تو مسجد کے زمین بوس کئے جانے کا…
-
بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر: کرنے کے کام امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی ✍️ :بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر کی تعمیر مکمل ہونے کو ہے اور حکومتی سطح پر بڑے پیمانے پر اس کے جشن کی تیاری ہے؛ ایک تو جبراً مسجد چھینی گئ، پھر اس پر مندر بنایا گیا اور اب اس کے افتتاح میں اس قدر جوش و خروش کا اظہار، مزید برآں یہ کہ مسلمانوں سے اس جشن میں شریک ہونے اور خوشی کے اظہار کا مطالبہ ہو رہا ہے ، یہ صورت حال ایک مسلمان کے…
-
مصنوعی ذہانت کے نقصانات امیر معاویہ قاسمی دربھنگوی✍️ :مصنوعی ذہانت کی مقبولیت مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشیل انٹیلیجنس موجودہ سائنسی ایجادات میں ایک حیرت انگیز ایجاد ہے ، اس کی ایجاد نے انسان کے بہت سے مشکل ترین کام کو آسان کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ لوگوں میں بہت مقبول ہو رہا ہے ،اس کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ اسے استعمال کرنے والوں کی ماہانہ تعداد دس کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے؛ اس لئے اس کی حقیقت کو جاننا، اس کے فوائد و مضرات کو سمجھنا اور استعمال کے طریقے سے واقفیت حاصل کرنا ضروری…